نہ بھول پائے تمہیں حادثہ ہی ایسا تھا
نہ بھول پائے تمہیں حادثہ ہی ایسا تھا
نہ بھر سکا کوئی اس کو خلا ہی ایسا تھا
وہ مجھ میں رہ کے مجھے کاٹتا رہا پل پل
زباں پہ آ نہ سکا ماجرا ہی ایسا تھا
نظر نہ آئی کہیں دور دور تک کوئی موج
میں غرق ہو گیا طوفاں اٹھا ہی ایسا تھا
نہ آیا لطف کسی اور غم کو جھیلنے میں
غم حیات ترا ذائقہ ہی ایسا تھا
کھلے تو لب مگر الفاظ دونوں سمت نہ تھے
مکالمہ نہ ہوا مرحلہ ہی ایسا تھا
اب اس کا رنج بھی کیا کیوں لہولہان ہیں پاؤں
چلے تھے جس پہ ظفرؔ راستہ ہی ایسا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.