نہ دہر میں نہ حرم میں جبیں جھکی ہوگی
نہ دہر میں نہ حرم میں جبیں جھکی ہوگی
تمہارے در پہ ادا میری بندگی ہوگی
نگاہ یار مری سمت پھر اٹھی ہوگی
سنبھل سکوں گا نہ میں ایسی یہ بے خودی ہوگی
نگاہ پھیر کے جا تو رہا ہے تو لیکن
ترے بغیر بسر کیسے زندگی ہوگی
کسی طرح بھی پئیں ہم غرض ہے پینے سے
نہیں ہے جام تو آنکھوں سے مے کشی ہوگی
تمام ہوش کی دنیا نثار ہے اس پر
تری گلی میں جسے نیند آ گئی ہوگی
گزر ہی جائے گا دنیا سے بے طلب ہو کر
ترے خیال سے جس دل کو دوستی ہوگی
جمال یار پہ یوں جاں نثار کرتا ہوں
فنا کے بعد فناؔ گھر میں روشنی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.