Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے

وشال کھلر

نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے

وشال کھلر

MORE BYوشال کھلر

    نہ درمیاں نہ کہیں ابتدا میں آیا ہے

    بدل کے بھیس مری انتہا میں آیا ہے

    اسی کے روپ کا چرچا ہے اب فضاؤں میں

    ہوا کے رخ کو پلٹ کر ہوا میں آیا ہے

    کبھی جو تیز ہوئی لو تو جگمگا اٹھا

    برہنہ تھا جو کبھی اب قبا میں آیا ہے

    مجھے ہے پھول کی پتی سا اب بکھر جانا

    وہ چھپ چھپا کے مری ہی ردا میں آیا ہے

    اسیر زلف کو شاید یہیں رہائی ہے

    پکارتا ہوں جسے وہ صدا میں آیا ہے

    نگل گئی ہے تصور کی آنچ آنچ اسے

    کوئی وجود کسی سانحہ میں آیا ہے

    میں چھیڑتا ہوں سمندر کی دھن میں نغموں کو

    وہی جو راگ دل مطربہ میں آیا ہے

    اسی کے شعر سبھی اور اسی کے افسانے

    اسی کی پیاس کا بادل گھٹا میں آیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khwaab Palkon Mein (Pg. 27)
    • Author : Vishal Khullar
    • مطبع : Insha Publications (2017)
    • اشاعت : 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے