Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ڈھلتی شام نہ ٹھنڈی سحر میں رکھا ہے

سلیمان خمار

نہ ڈھلتی شام نہ ٹھنڈی سحر میں رکھا ہے

سلیمان خمار

MORE BYسلیمان خمار

    نہ ڈھلتی شام نہ ٹھنڈی سحر میں رکھا ہے

    سفر کا لطف کڑی دوپہر میں رکھا ہے

    جدائیوں کے مناظر ہیں اب بھی یادوں میں

    بچھڑتے وقت کا لمحہ نظر میں رکھا ہے

    بچا بچا کے گھنی چھاؤں کو تری خاطر

    تمام عمر بدن کے شجر میں رکھا ہے

    تمہارے نام کو لکھا ہے پیکر گل پر

    تمہاری یاد کو خوشبو کے گھر میں رکھا ہے

    کبھی سکون سے جینے نہیں دیا اس نے

    وہ ایک عشق کا سودا جو سر میں رکھا ہے

    پھر ایک بار لٹانا ہے کارواں دل کا

    قدم کو پھر سے تری رہ گزر میں رکھا ہے

    خمارؔ کس نے کیا پھر سے در بدر مجھ کو

    یہ کس نے مجھ کو مسلسل سفر میں رکھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sehmaahi Aamad (Pg. 129)
    • Author : Azeema Firdausi
    • مطبع : Arzoo Manzil, Sheesh Mahal Colony, Alamganj, Patna (Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013)
    • اشاعت : Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے