نہ دل میں صبر نہ اب دیدۂ پر آب میں خواب
نہ دل میں صبر نہ اب دیدۂ پر آب میں خواب
شتاب آ کہ ہمیں آوے اس عذاب میں خواب
جہاں بھی خواب ہے اور ہم بھی خواب ہیں اے دل
عجب بہار کا دیکھا یہ ہم نے خواب میں خواب
ہماری چشم کا اے شہسوار توسن ناز
جو غور کی تو کیا ہے تری رکاب میں خواب
ہر اک مکاں میں گزر گاہ خواب ہے لیکن
اگر نہیں تو نہیں عشق کے جناب میں خواب
ہجوم اشک میں لگتی ہے چشم تر اس طور
کہ جیسے ماہی کو آتا ہے اپنے آب میں خواب
روا روی میں لگے آنکھ کس طرح سے نظیرؔ
مسافروں کو کہاں ایسے اضطراب میں خواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.