نہ فاصلے کوئی رکھنا نہ قربتیں رکھنا
نہ فاصلے کوئی رکھنا نہ قربتیں رکھنا
بس اب بقدر غزل اس سے نسبتیں رکھنا
یہ کس تعلق خاطر کا دے رہا ہے سراغ
کبھی کبھی ترا مجھ سے شکایتیں رکھنا
میں اپنے سچ کو چھپاؤں تو روح شور مچائے
عذاب ہو گیا میرا سماعتیں رکھنا
فضائے شہر میں اب کے بڑی کدورت ہے
بہت سنبھال کے اپنی محبتیں رکھنا
ہم اہل فن کو بھی گمنامیاں تھیں راس بہت
ہوا ہے باعث رسوائی شہرتیں رکھنا
قصیدہ خوانی کرو اور موج اڑاؤ کہ شوقؔ
تمام کار زیاں ہے صداقتیں رکھنا
- کتاب : naquush (Pg. 278)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.