نہ گھر ہے کوئی نہ سامان کچھ رہا باقی
نہ گھر ہے کوئی نہ سامان کچھ رہا باقی
نہیں ہے کوئی بھی دنیا میں سلسلہ باقی
یہ کھیل ختم کرو اقتدار کا یہ کھیل
کہ ہے قریب اجل کے ترا گلا باقی
مقام عبرت فانی سے کون ہے محفوظ
کہ کون حاکم اسباب رہ گیا باقی
سکوت مرگ کے رستہ پہ کچھ نہیں تھا مگر
کوئی چلا ہی کہاں تھا کہ کب رکا باقی
یہ کیسا عالم ویران ہے نظر سے پرے
نہ دن بچا ہے نہ ہی رات کا سرا باقی
بہت نہ تھوڑا سر عام زندگی کا شور
کہ درمیان ہی سنتے ہیں اک صدا باقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.