نہ ہم رہے نہ ہمارے وہ درد مند رہے
نہ ہم رہے نہ ہمارے وہ درد مند رہے
رہے تو حلقۂ یاراں میں شر پسند رہے
ہمارے شعر تھے فطرت کا آئنہ لیکن
انا گزیدہ خداؤں کو نا پسند رہے
نہ مہرباں کبھی ہم پر ہوا ہے دست کرم
تمام عمر تمہارے نیاز مند رہے
پکارتی رہیں پامال بستیاں ان کو
وہ اپنے حجرۂ جاں میں سکوں پسند رہے
شکست خوردہ ہیں آشفتگان شب کے قلم
مگر خیال کے ایوان سربلند رہے
یہ کس افق پہ رہا ہے مظفرؔ اپنا دماغ
ستارے اپنے ہدف کے تہ کمند رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.