نہ ہی زندگانی کمال ہے نہ ہی موت میرا زوال ہے
نہ ہی زندگانی کمال ہے نہ ہی موت میرا زوال ہے
کہ جواب جس کا نہ مل سکا مرے ذہن میں وہ سوال ہے
جسے ہم سمجھتے ہیں مرگ ہے وہ تو اک تغیر حال ہے
جئے جس کے ہجر میں عمر بھر وہ ہی ایک لمحہ وصال ہے
فقط اک سراب ہے زندگی کہ حسیں سا خواب ہے زندگی
مرے خواب آنکھوں سے چھن گئے تو یہ زندگی بھی محال ہے
ہے ازل سے یوں ہی تو جوں کا توں مجھے رفتہ رفتہ گزار کر
یہ ہی سلسلہ شب و روز کا یہ جو گردش مہ و سال ہے
جو ہو بند آنکھ تو کیا خبر ہمیں صاف آنے لگے نظر
جسے ہم سمجھتے ہیں زندگی فقط ایک خواب و خیال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.