نہ اس طرح کوئی آیا ہے اور نہ آتا ہے
نہ اس طرح کوئی آیا ہے اور نہ آتا ہے
مگر وہ ہے کہ مسلسل دیئے جلاتا ہے
کبھی سفر کبھی رخت سفر گنواتا ہے
پھر اس کے بعد کوئی راستہ بناتا ہے
یہ لوگ عشق میں سچے نہیں ہیں ورنہ ہجر
نہ ابتدا نہ کہیں انتہا میں آتا ہے
یہ کون ہے جو دکھائی نہیں دیا اب تک
اور ایک عمر سے اپنی طرف بلاتا ہے
وہ کون تھا میں جسے راستے میں چھوڑ آیا
یہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ آتا ہے
وہی تسلسل اوقات توڑ دے گا کہ جو
در افق پہ شب و روز کو ملاتا ہے
جو آسمان سے راتیں اتارتا ہے سلیمؔ
وہی زمیں سے کبھی آفتاب اٹھاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.