نہ جانے کون سا منظر نظر میں رہتا ہے
نہ جانے کون سا منظر نظر میں رہتا ہے
تمام عمر مسافر سفر میں رہتا ہے
لڑائی دیکھے ہوئے دشمنوں سے ممکن ہے
مگر وہ خوف جو دیوار و در میں رہتا ہے
خدا تو مالک و مختار ہے کہیں بھی رہے
کبھی بشر میں کبھی جانور میں رہتا ہے
عجیب دور ہے یہ طے شدہ نہیں کچھ بھی
نہ چاند شب میں نہ سورج سحر میں رہتا ہے
جو ملنا چاہو تو مجھ سے ملو کہیں باہر
وہ کوئی اور ہے جو میرے گھر میں رہتا ہے
بدلنا چاہو تو دنیا بدل بھی سکتی ہے
عجب فتور سا ہر وقت سر میں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.