Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کس نے کہا تھا بھٹکتے آہو سے

فاروق انجینئر

نہ جانے کس نے کہا تھا بھٹکتے آہو سے

فاروق انجینئر

MORE BYفاروق انجینئر

    نہ جانے کس نے کہا تھا بھٹکتے آہو سے

    مہک رہا ہے یہ جنگل تری ہی خوشبو سے

    جھلس رہا تھا کئی دن سے آنکھ کا صحرا

    یہ دشت ہو گیا سیراب ایک آنسو سے

    وہ ہجر تھا کہ اندھیرا سا چھا گیا دل میں

    وہ یاد تھی کہ چمکنے لگے تھے جگنو سے

    مرے لیے تو وہ دیوان میرؔ جیسا تھا

    ہوا تھا نم کبھی کاغذ جو پہلے آنسو سے

    تو آنکھ بھر کے ان آنکھوں میں دیکھنا ہوگا

    تو ہوگا ایسے ہی جادو کا توڑ جادو سے

    ہوا کا زور ہے کیا دھوپ کی ہے کیا شدت

    کہ آنسوؤں کی دعائیں بندھی ہے بازو سے

    ہوا کے لمس نے مہکا دیا مجھے فاروقؔ

    ہوا نے ہاتھ رچائیں ہیں کس کی خوشبو سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے