نہ جانے کتنے لہجے اور کتنے رنگ بدلے گا
نہ جانے کتنے لہجے اور کتنے رنگ بدلے گا
وہ اپنے حق میں ہی سارے اصول جنگ بدلے گا
خلا میں تیرتے مسکن رہائش کے لیے ہوں گے
یہ مستقبل مرا تہذیب خشت و سنگ بدلے گا
در و دیوار کیا جانیں کھلا پن آسمانوں کا
کشادہ دل وہی ہوگا جو ذہن تنگ بدلے گا
بڑھائے گا وہ اپنے قد کو بانسوں پر کھڑے ہو کر
کبھی تاریخ بدلے گا کبھی فرہنگ بدلے گا
امیر شہر نے ہم کو سگان شہر سمجھا ہے
وہ اپنا کام روکے گا نہ اپنا ڈھنگ بدلے گا
بہت چھوٹا سہی یہ دل مگر انجمؔ یہ ممکن ہے
توازن عشق کا اب تو یہی پاسنگ بدلے گا
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 37)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.