نہ جانے اس کے کتنے ہی سہارے ساتھ رہتے ہیں
نہ جانے اس کے کتنے ہی سہارے ساتھ رہتے ہیں
وہ پاتا منزلیں جس کے ستارے ساتھ رہتے ہیں
چلے جاؤ کہیں لیکن اکیلے تم نہیں ہوتے
یقیں مانو وہاں ہم بھی تمہارے ساتھ رہتے ہیں
کہاں چوہا کہاں بلی کہاں کتا کہاں پنچھی
مصیبت جب پڑی ہو تو یہ سارے ساتھ رہتے ہیں
فلک تم ہو زمیں ہم ہیں نہیں ممکن کبھی ملنا
ندی کے بھی کہاں دونوں کنارے ساتھ رہتے ہیں
اکیلے ہی تپا کرتا وہ سورج آگ میں اپنی
یہ شب کی خوش نصیبی ہے جو تارے ساتھ رہتے ہیں
مناظر وہ بھی دکھتے ہیں جنہیں ہو دیکھنا مشکل
کہاں خوش رنگ ہر دم ہی نظارے ساتھ رہتے ہیں
نہ سمجھاؤ وطن کی تم ترقی کا انہیں مطلب
یہ بستی ہے جہاں قسمت کے مارے ساتھ رہتے ہیں
اکیلے ہم رہیں پھر بھی نظرؔ تنہا نہیں ہوتے
تمہارے خوابوں کے سائے ہمارے ساتھ رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.