نہ جس کا کوئی سہارا ہو وہ کدھر جائے
نہ جس کا کوئی سہارا ہو وہ کدھر جائے
نہ آئے موت تو بے موت کیسے مر جائے
میں اس خیال سے ان سے گلا نہیں کرتا
کہیں نہ پھول سے چہرے کا رنگ اتر جائے
تو ہی بتا دے مجھے بے کسیٔ منزل شوق
جو راہ سے بھی نہ واقف ہو وہ کدھر جائے
ہزاروں طور نہیں چشم معرفت کے لئے
جہاں جہاں تری معجز نما نظر جائے
تجلیات سے معمور ہے ہر اک ذرہ
بلا سبب نہ کوئی کوہ طور پر جائے
نہ پی تو اپنے یہ آنسو مذاق میں ساقیؔ
کہیں نہ زہر محبت میں کام کر جائے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 13)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.