نہ کر دل جوئی اے صیاد میری
نہ کر دل جوئی اے صیاد میری
کہ فطرت ہے بہت آزاد میری
اسیری سے رہائی پانے والو
تمہیں پہنچے مبارک باد میری
سہارا کیوں لیا تھا ناخدا کا
خدا بھی کیوں کرے امداد میری
بھلا دو مجھ کو لیکن یاد رکھنا
ستائے گی تمہیں بھی یاد میری
فرشتے کیا مرتب کر سکیں گے
بہت بے ربط ہے روداد میری
پسند آنے لگی تھی سر بلندی
یہی تھی اولیں افتاد میری
کیا پابند نے نالے کو میں نے
یہ طرز خاص ہے ایجاد میری
مرے اشعار پر چپ رہنے والے
ترے حصے میں آئی داد میری
قضا کا ظلم حد سے بڑھ گیا ہے
کوئی سنتا نہیں فریاد میری
خداوندا قضا نے چھین لی ہے
مرے آغوش سے ارشادؔ میری
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 392)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.