نہ کوئی آہ نہ کوئی خلش نہ درد نہ غم
نہ کوئی آہ نہ کوئی خلش نہ درد نہ غم
وہ یاد آئے تو پہروں سکوت کا عالم
دکھا گئی مجھے نیرنگیاں زمانے کی
وہ اک نگاہ کبھی ملتفت کبھی برہم
حلاوتوں میں وہ ڈوبی سی اک کرم کی نگاہ
لطافتوں میں وہ لپٹے ہوئے ہزار ستم
وہ ایک شمع کہ خود جل اٹھے ہیں گھر کے چراغ
وہ ایک صبح کہ خود جس پہ رو پڑی شبنم
محبتوں میں یہ ایماں یہ چشم نم یہ تڑپ
بتوں سے ہم کو بہت کچھ ملا خدا کی قسم
عجیب دھن تھی کہ ٹھہرے کہیں نہ دیوانے
وہ راحتوں کا چمن ہو کہ خار زار الم
نہ پوچھ کیوں مجھے آتے ہیں یاد اے جذبیؔ
جہان درد میں درد جہاں کے وہ محرم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.