نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی
نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی
تمہیں کہہ دو کہ ہم کیسے گزاریں زندگی اپنی
فریب ہم سفر ہے اور راہ غم کا سناٹا
مناسب ہے کہ خود ہو اے جنوں اب رہبری اپنی
اجالا محفلوں میں کر کے بھی آنسو ہی ہاتھ آئے
نہ راس آئی کبھی خود شمع کو بھی روشنی اپنی
گزارش ہے کہ اے معبود مجھ کو ضبط غم دے دے
نہ کر دے فاش راز آرزو کو بیکسی اپنی
تڑپ جائے گا ہر دل شمسؔ کا جب نام آئے گا
نمایاں یوں بھی ہوگی داستان غم کبھی اپنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.