نہ کوئی دوست نہ دشمن عجیب دنیا ہے
نہ کوئی دوست نہ دشمن عجیب دنیا ہے
یہ زندگی ہے کہ تنہائیوں کا صحرا ہے
بدلتے رہتے ہیں ہر موڑ پر سفر کے رفیق
غم حیات مگر ساتھ ساتھ چلتا ہے
یہ شہر درد ہے لوگوں سنبھل سنبھل کے چلو
ہر ایک ذرہ میں آباد دل کی دنیا ہے
بنائے گا یہ نیا آسمان فکر و نظر
غبار راہ جو پامال ہو کے اٹھا ہے
جو دیکھیے تو بگولہ ہے ریگ آوارہ
جو سوچئے تو یہی آبروئے صحرا ہے
کچھ آج رنگ ہے میلا فضا کے آنچل کا
ضرور آدم خاکی ادھر سے گزرا ہے
سروشؔ وادئ غربت سے بے خبر گزرو
تمہارے ساتھ محبت کا نرم سایہ ہے
- Naqsh-e-Sada
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.