نہ نازنیں کے جھمیلے نہ مہ جبیں کے تھے
نہ نازنیں کے جھمیلے نہ مہ جبیں کے تھے
ہمارے گاؤں کے جھگڑے تو بس زمیں کے تھے
میں جن کو جان سے زیادہ عزیز رکھتا تھا
پتہ نہ تھا کہ وہی سانپ آستیں کے تھے
شکستہ زینوں سے کیسے بھلا اتر پاتا
تمام جوڑ تو بکھرے ہوئے یقیں کے تھے
اسی کا جلوۂ صد رنگ آئینوں میں تھا
دلوں میں عکس تھے جتنے اسی حسیں کے تھے
جنہوں نے شوق کا اک قافلہ بنایا تھا
وہ سارے لوگ تو شاید یہیں کہیں کے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.