نہ پہنچا ساتھ یارانۂ سفر کی ناتوانی سے
نہ پہنچا ساتھ یارانۂ سفر کی ناتوانی سے
میں سر پٹکا کیا اک عمر سگ سخت جانی سے
ادا فہمان شوق وصل ہو طور تجلی پر
مزہ دیدار کا ملتا ہے بانگ لن ترانی سے
مرید مرشد ہمت ہوں میں میری طریقت میں
کفن بھی ساتھ لانا ننگ ہے دنیائے فانی سے
وہ سرگرم بیان سوزش داغ محبت ہوں
حضر کرتا ہے شعلہ بھی مری آتش بیانی سے
ہمارے غنچۂ دل کو تبسم کی نہ دی فرصت
رہا ہم کو یہ شکوہ لطمۂ باد خزانی سے
شراب عشق کا ساغر دیا ہے مجھ کو ساقی نے
نہ اٹھوں گا میں محشر کو بھی اپنی سرگرانی سے
ہمیں وہ راہ بتلائی ہے خضر عشق نے عیشیؔ
نشان رفتگاں پیدا ہے جس میں بے نشانی سے
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 232)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.