Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ صحن و بام نہ دیوار و در پرانے ہیں

محشر بدایونی

نہ صحن و بام نہ دیوار و در پرانے ہیں

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    نہ صحن و بام نہ دیوار و در پرانے ہیں

    اگر مکیں ہیں پرانے تو گھر پرانے ہیں

    سخاوتوں ہی کے دم سے ہے تازگی کا بھرم

    ثمر نہ دیں تو یقیناً شجر پرانے ہیں

    دل ایسی صورت تعمیر پر جمے کب تک

    تمام نقش ہی دیوار پر پرانے ہیں

    ہوا کی لہر ہے اب جس طرح بھی شہرت دے

    جنوں پرانا نہ آشفتہ سر پرانے ہیں

    قباحتیں تو یہیں ہیں مسافتوں میں مری

    سفر نیا ہے شریک سفر پرانے ہیں

    میں نابلد ہوں رفو کی روایتوں سے تو پھر

    نکلتے کیوں نہیں جو بخیہ گر پرانے ہیں

    یہ ربط خیر نشاں ہے صف ہنر کے لیے

    جو کچھ نئے ہیں تو کچھ دیدہ ور پرانے ہیں

    سبھی خرابے ہیں دوش زمیں پہ بار مگر

    زیادہ بوجھ وہ ہیں جو کھنڈر پرانے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 664)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے