نہ سوچنا کہ زمانے سے ڈر گئے ہم بھی
نہ سوچنا کہ زمانے سے ڈر گئے ہم بھی
تری تلاش میں غیروں کے گھر گئے ہم بھی
چرا لیں ہم سے بھی اس خود پرست نے آنکھیں
دل حبیب سے آخر اگر گئے ہم بھی
پسیجا دل نہ کسی کا ہمارے اشکوں سے
ہر آستاں پہ لیے چشم تر گئے ہم بھی
جو دیکھا کلیوں کو تجھ پر نثار ہوتے ہوئے
تو رنگ بن کے فضا میں بکھر گئے ہم بھی
جب اس کی ذوق نظر کا ہوا بہت چرچا
وفور شوق سے ایک دن سنور گئے ہم بھی
بہت سے عشق کی راہوں میں پل صراط آئے
تمہارا نام لیا اور گزر گئے ہم بھی
محال تھا کہ ہم اے جوشؔ زندہ رہ سکتے
فراق یار میں اک روز مر گئے ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.