نہ تھیں تو دور کہیں دھیان میں پڑی ہوئی تھیں
نہ تھیں تو دور کہیں دھیان میں پڑی ہوئی تھیں
تمام آیتیں امکان میں پڑی ہوئی تھیں
کواڑ کھلنے سے پہلے ہی دن نکل آیا
بشارتیں ابھی سامان میں پڑی ہوئی تھیں
وہیں شکستہ قدمچوں پہ آگ روشن تھی
وہیں روایتیں انجان میں پڑی ہوئی تھیں
ہم اپنے آپ سے بھی ہم سخن نہ ہوتے تھے
کہ ساری مشکلیں آسان میں پڑی ہوئی تھیں
پس چراغ میں جو سمتیں ڈھونڈتا رہا ترکؔ
وہ ایک لفظ کے دوران میں پڑی ہوئی تھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.