ناکردہ گناہوں کی سزا اور ہی کچھ ہے
ناکردہ گناہوں کی سزا اور ہی کچھ ہے
منصور انا الحق کی جزا اور ہی کچھ ہے
کیا ہم سے مسافر کو قرار آ بھی سکے گا
منزل کوئی منزل کا پتہ اور ہی کچھ ہے
گرنے سے بھی دل پر کبھی چوٹ آئی کسی کو
معلوم یہ ہوتا ہے ہوا اور ہی کچھ ہے
دشنام طرازی ہی نہیں رنج کا باعث
مل بیٹھ کے دیکھو تو گلا اور ہی کچھ ہے
جھمپیر میں پائی ہے فقط آبلہ پائی
مسقط نے تو منظرؔ کو دیا اور ہی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.