ناداں کہاں طرب کا سرانجام اور عشق
ناداں کہاں طرب کا سرانجام اور عشق
کچھ بھی تجھے شعور ہے آرام اور عشق
لینے نہ دیویں گے مجھے ٹک چین جیتے جی
دشمن یہ دونو گردش ایام اور عشق
یاں غش ہیں شوق طوف ہیں یاران کعبہ کو
اے نامہ بر تو کہیو یہ پیغام اور عشق
کیا نام لے کے اس کا پکارا کروں کہ یاں
رکھتا ہے ہر زبان میں اک نام اور عشق
پوچھا کسی نے قیس سے تو ہے محمدی
بولا وہ بھر کے آہ کہ اسلام اور عشق
اسباب کائنات سے بس ہو کے بے نوا
انشاؔ نے انتخاب کیا جام اور عشق
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.