ناکام تمنا کی افسردہ دلی ہوگی
ناکام تمنا کی افسردہ دلی ہوگی
جب کچھ بھی نہیں ہوگا آخر یہ گھڑی ہوگی
گمنام کوئی دستک دروازۂ دل پر ہے
اک یاد کو آنا تھا شاید یہ وہی ہوگی
دوپہر کی خاموشی دیوار پہ گرتی دھوپ
اک روح اداسی کو پھر ڈھونڈھ رہی ہوگی
جب تیز ہوئی بارش وہ چھت پہ چلا آیا
اک شخص کو ایسے میں رونے کی پڑی ہوگی
تم سوچ بھی سکتی ہو دوران وصال یار
اک شخص کو فرقت کی خواہش بھی ہوئی ہوگی
پہلو میں ترے آ کر دل اور فسردہ ہے
اے دوست گماں یہ تھا دوبالا خوشی ہوگی
اک عمر کی بے کاری ہر کام سے مشکل ہے
اس دور میں فرصت بھی محنت سے کڑی ہوگی
بے فکر رہو یارو میں آج بھی ہوں برباد
دن پھر گئے ہیں میرے افواہ اڑی ہوگی
شاعر کی رفاقت سے محفوظ رکھو خود کو
اس ذات کی صحبت میں اچھی بھی بری ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.