Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نالۂ دل کی صدا دیوار میں یا در میں ہے

ندرت میرٹھی

نالۂ دل کی صدا دیوار میں یا در میں ہے

ندرت میرٹھی

MORE BYندرت میرٹھی

    نالۂ دل کی صدا دیوار میں یا در میں ہے

    سور یا محشر میں ہوگا یا ہمارے گھر میں ہے

    یوں تو مرنے کو مروں گا میں مگر مٹی مری

    یا فلک کے ہاتھ میں یا آپ کی ٹھوکر میں ہے

    وہ اگر دیکھیں تو اب حالت سنبھلتی ہے مری

    وہ اگر پوچھیں تو اب مجھ کو شفا دم بھر میں ہے

    دے دے چلو میں اکٹھی کر کے اے ساقی مجھے

    کچھ ابھی تو خم میں ہے شیشہ میں ہے ساغر میں ہے

    نقد جاں لینے کو مقتل میں قضا ندرتؔ مری

    بن کے دلہن رونما آئینۂ خنجر میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 129)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے