نالۂ دل کی صدا دیوار میں یا در میں ہے
نالۂ دل کی صدا دیوار میں یا در میں ہے
سور یا محشر میں ہوگا یا ہمارے گھر میں ہے
یوں تو مرنے کو مروں گا میں مگر مٹی مری
یا فلک کے ہاتھ میں یا آپ کی ٹھوکر میں ہے
وہ اگر دیکھیں تو اب حالت سنبھلتی ہے مری
وہ اگر پوچھیں تو اب مجھ کو شفا دم بھر میں ہے
دے دے چلو میں اکٹھی کر کے اے ساقی مجھے
کچھ ابھی تو خم میں ہے شیشہ میں ہے ساغر میں ہے
نقد جاں لینے کو مقتل میں قضا ندرتؔ مری
بن کے دلہن رونما آئینۂ خنجر میں ہے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 129)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.