نام سنتا ہوں ترا جب بھرے سنسار کے بیچ
نام سنتا ہوں ترا جب بھرے سنسار کے بیچ
لفظ رک جاتے ہیں آ کر مری گفتار کے بیچ
ایک ہی چہرہ کتابی نظر آتا ہے ہمیں
کبھی اشعار کے باہر کبھی اشعار کے بیچ
ایک دل ٹوٹا مگر کتنی نقابیں پلٹیں
جیت کے پہلو نکل آئے کئی ہار کے بیچ
کوئی محفل ہو نظر اس کی ہمیں پر ٹھہری
کبھی اپنوں میں ستایا کبھی اغیار کے بیچ
ایسے زاہد کی قیادت میں تو توبہ توبہ
کبھی ایمان کی باتیں کبھی کفار کے بیچ
کبھی تہذیب و تمدن کا یہ مرکز تھا میاں
تم کو بستی جو نظر آتی ہے آثار کے بیچ
جس طرح ٹاٹ کا پیوند ہو مخمل میں عدیلؔ
مغربی چال چلن مشرقی اقدار کے بیچ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.