Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نازک ایسا نہیں کسی کا پیٹ

منیر  شکوہ آبادی

نازک ایسا نہیں کسی کا پیٹ

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    نازک ایسا نہیں کسی کا پیٹ

    مخمل رنگ گل ہے گویا پیٹ

    نظر آتا ہے عکس کرتی کا

    آئنے سے بھی ہے مصفا پیٹ

    درد سر کھو دیا صبیحوں کا

    صندل صبح کا ہے تختہ پیٹ

    یہ صباحت یہ حسن یہ جلوہ

    ورق سیم مہ ہے سارا پیٹ

    ناف ہے ساغر مراد اے گل

    بادۂ حسن کا ہے مینا پیٹ

    ڈر یہی ہے نہ چھلکے ساغر عمر

    ہے مئے ناب کا قرابا پیٹ

    جام خالی نہیں ہے چہرہ سے کم

    آج ساقی نے مفت کاٹا پیٹ

    تم نے دم دے کے جب ملایا پھول

    خوب مثل حباب پھولا پیٹ

    سیکڑوں نگلے آدمی اس نے

    نہ بھرا اژدر زمیں کا پیٹ

    سرخ کرتی سے ہو گیا معلوم

    آفتاب سحر ہے ان کا پیٹ

    دم نہیں سینہ میں سماتا ہے

    یاد آتا ہے ان کا گورا پیٹ

    دیکھنے والے کیوں نہ ہوں مجنوں

    رنگ میں ہے عذار لیلیٰ پیٹ

    چھاتیاں ہیں ترنج زر گویا

    لوح سیمیں ہے اس پری کا پیٹ

    لال نیفا دکھا کے گردوں کو

    ہالۂ مہ کا رنگ لایا پیٹ

    شاد ہوتے ہیں دیکھ کر عاشق

    سحر عید کا ہے نقشہ پیٹ

    موئے مژگاں ہیں بال سیلی کے

    آنکھوں کے سامنے ہے تیرا پیٹ

    بات مستی کی ہضم ہو نہ سکی

    شیشۂ بادہ کا ہے ہلکا پیٹ

    جان و دل سے منیرؔ صدقہ ہے

    نہیں دیکھا ہے اب تک ایسا پیٹ

    مأخذ :
    • Muntakhabul-Alam

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے