نئے موسم کو کیا ہونے لگا ہے
نئے موسم کو کیا ہونے لگا ہے
کہ مٹی میں لہو بونے لگا ہے
کوئی قیمت نہیں تھی جس کی یارو
اب اس کا مول بھی ہونے لگا ہے
بہت مشکل ہے اب اس کو جگانا
وہ آنکھیں کھول کر سونے لگا ہے
جہاں ہوتا نہیں تھا کچھ بھی کل تک
وہاں بھی کچھ نہ کچھ ہونے لگا ہے
ہوا کا قد کوئی کس طرح ناپے
جسے دیکھو وہی کونے لگا ہے
ابھی تو پاؤں میں کانٹے چبھے ہیں
ابھی سے حوصلہ کھونے لگا ہے
نئی تہذیب دم توڑے گی اک دن
نہیں ہونا تھا جو ہونے لگا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.