نفرت کی آگ جلنے لگی تیرے شہر میں
نفرت کی آگ جلنے لگی تیرے شہر میں
یہ بات آج کھلنے لگی تیرے شہر میں
جو آشنا تھے کل مرے سب گم کہاں ہوئے
ہجرت کی چاہ پلنے لگی تیرے شہر میں
مرنے کا مارنے کا یہ کیا دور آ گیا
جینے کی آس ٹلنے لگی تیرے شہر میں
میرا یہاں سے ٹھور ٹھکانہ اجڑ گیا
آندھی عجیب چلنے لگی تیرے شہر میں
ہر دل میں کون بھرنے لگا دشمنی یہاں
شفقت بھی ہاتھ ملنے لگی تیرے شہر میں
قدرت خفا ہوئی نہ کہیں لائے زلزلہ
کروٹ زمیں بدلنے لگی تیرے شہر میں
کالی گھٹا کی قید میں وہ کب تلک رہے
اب چاندنی مچلنے لگی تیرے شہر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.