Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگر میں رہتے تھے لیکن گھروں سے دور رہے

اقبال منہاس

نگر میں رہتے تھے لیکن گھروں سے دور رہے

اقبال منہاس

MORE BYاقبال منہاس

    نگر میں رہتے تھے لیکن گھروں سے دور رہے

    عجیب لوگ تھے جو دلبروں سے دور رہے

    دعائیں مانگتے پھرتے ہیں لوگ گلیوں میں

    متاع ہوش ہمارے سروں سے دور رہے

    یہ لوگ کیمیا گر ہیں پرکھ نہ لیں ہم کو

    یہ بات سوچ کے وہ بے زروں سے دور رہے

    متاع درد لٹاتے رہے زمانے میں

    ہم اہل درد تھے سوداگروں سے دور رہے

    گروں زمین پہ میں ٹوٹ کر ستارا سا

    مگر سکون کی خواہش پروں سے دور رہے

    نکل کے خود سے شناسائی کی نظر ڈھونڈو

    جو لوگ گھر میں رہے دوسروں سے دور رہے

    بدن ہے شیشے کے مانند وقت کا اقبال

    اسے بتاؤ کہ ہم پتھروں سے دور رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے