نغمہائے اثر انداز کہاں سے لاؤں
نغمہائے اثر انداز کہاں سے لاؤں
سوز میں ڈوبا ہوا ساز کہاں سے لاؤں
بے کسی ہمدم و ہمراز کہاں سے لاؤں
غم میں ڈوبی ہوئی آواز کہاں سے لاؤں
عشق نے جس کے لئے قیس کا جامہ پہنا
حسن خود بیں کے وہ انداز کہاں سے لاؤں
اف وہ دزدیدہ نگاہوں کے حسیں نظارے
اف وہ تیرے غلط انداز کہاں سے لاؤں
موت ہے میرے لئے تلخیٔ انجام حیات
تجھ کو اے لذت آغاز کہاں سے لاؤں
سننے والوں کو جو خود رفتہ کرے اے احمرؔ
اپنے شعروں میں وہ اعجاز کہاں سے لاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.