نغمہ کے سوز سے عیاں دل کا گداز ہو گیا
نغمہ کے سوز سے عیاں دل کا گداز ہو گیا
لاکھ چھپایا جذب عشق فاش یہ راز ہو گیا
بزم میں مشتہر ہوئی میری حدیث آرزو
شعلۂ جاں بھڑک اٹھا نغمۂ ساز ہو گیا
فاش نہ کر سکا کوئی راز ترے وجود کا
فاش مجھے جو کر دیا فاش یہ راز ہو گیا
بندۂ بے نوا بڑھے جن و ملک سے تھا عجب
لطف کریم کا مگر ذرہ نواز ہو گیا
میرے گناہوں سے سوا رحمتیں ہیں تری کریم
لاکھ خطاؤں پر بھی تو بندہ نواز ہو گیا
فرحت بندگی ملی تابش زندگی ملی
دل سے جو ایک بار میں محو نماز ہو گیا
تاجؔ نیاز عاشقی راز نمود حسن ہے
جس پہ یہ راز کھل گیا خود ہی وہ راز ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.