نہیں اب روک پائے گی فصیل شہر پانی کو
دلچسپ معلومات
جولائی 1994
نہیں اب روک پائے گی فصیل شہر پانی کو
بہائے جا رہی ہے روشنی کی لہر پانی کو
مجھے بھی سرخ کرتی ہے یہ مشعل میری آنکھوں کی
کہ جیسے سبز کرتا ہے ضیا کا زہر پانی کو
کسی بے نام سیارے پہ اب بھی ابر چھایا ہے
ترستا ہے کئی دن سے اگرچہ دہر پانی کو
بہت اترا رہی ہے موج صحرا اپنے ہونے پر
رواں رکھتی ہو جیسے آج بھی یہ نہر پانی کو
نکلنا چاہتا ہے قید سے جیسے مشیت کی
پسند آیا نہیں ہے آسمانی قہر پانی کو
اسے وہ راکھ کرنے کے لئے تیار ہے ساجدؔ
مقید ہی نہ رکھے گا فقط یہ شہر پانی کو
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1463)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.