نہیں دنیا میں سوا خار و خس کوچۂ دوست (ردیف .. ے)
نہیں دنیا میں سوا خار و خس کوچۂ دوست
سر شوریدہ کی خواہش بکلاہے گاہے
خون عشاق کا دعویٰ مرے قاتل تجھ پر
ہوتے اثبات نہ دیکھا بہ گواہے گاہے
ہے بہار آنے کی کچھ دھوم کہ آگے تو نہ تھا
دل دیوانہ بایں حال تباہے گاہے
رہتے کس شہرے میں ہو تم سے تو ملنا پیارے
اتفاقیہ ہے بعد از دو سہہ ماہے گاہے
ہم تمازت میں ترے حکم سے لیں ہیں ساقی
سایۂ تاک میں یک لحظہ پناہے گاہے
ہم گداؤں کو ہے تسلیم و رضا سے سروکار
ملتجی ہیں نہ ز منعم نے ز شاہے گاہے
بے زباں کلۂ سبزی کی جگہ اے نو خط
نہ اگا خاک سے میری پر کاہے گاہے
اے محبؔ جرم محبت کے سوا عالم میں
قتل عاشق ہی سنا ہے بگناہے گاہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.