نہیں گھر میں فلک کے دل کشائی
نہیں گھر میں فلک کے دل کشائی
کہاں ہوتی ہے یہاں میری سمائی
کرے جو بندگی سو ہو گنہ گار
نیاری ہے یہاں کی کچھ خدائی
ذبح کرنے کوں ناحق بے کسوں کے
بتا تیری کمر یہ کن کسائی
تم اپنی بات کے راجا ہو پیارے
کہیں سیں ضد تمہیں ہو ہے سوائی
چمن کوں جیت آئے ناز بو جب
تمہارے سبزۂ خط نیں ہرائی
سپیدی قند کی پھیکی لگی جب
تمہارے رنگ کی دیکھی گرائی
بہا خون جگر انکھیوں سیں پل پل
سجن بن رات ہم کوں یوں بہائی
نہیں ٹکنے کا پاؤں آبروؔ کا
گلی کی راہ اس کے ہات آئی
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 262)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.