نہیں ہے امن کا دنیا میں اب مقام کوئی
نہیں ہے امن کا دنیا میں اب مقام کوئی
خدا خدا کہے کوئی کہ رام رام کوئی
مرے بنائے تو بنتا نہیں ہے کام کوئی
وہ کارساز کرے اس کا انتظام کوئی
نہ ہوگا بزم کا باتوں سے انتظام کوئی
خود اپنی بات پہ تجھ کو نہیں قیام کوئی
تمہارے ہو کے جو ہم ذلتیں اٹھاتے ہیں
ذلیل ہوگا کسی کا نہ یوں غلام کوئی
اٹھاؤ تیغ سزا دو رقیب مفسد کو
نصیحتوں سے ہوا ہے کب انتظام کوئی
چھری سے رحم کرے پہلے کس پر اب صیاد
کوئی قفس میں تڑپتا ہے زیر دام کوئی
یہ مجھ سے آنکھ ملاتا نہیں ہے کیوں ساقی
مرے نصیب کا شاید نہیں ہے جام کوئی
جو نام لیتے ہیں تیرا وہ قتل ہوتے ہیں
نہیں مرے گا جو لے گا نہ تیرا نام کوئی
کچھ اور کیجیے تدبیر کام کی راغبؔ
کہ ہائے ہائے سے بنتا نہیں ہے کام کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.