نہیں ہے ناصح ناداں شراب شیشے میں
نہیں ہے ناصح ناداں شراب شیشے میں
بھرا ہے رند نے عیش شباب شیشے میں
وہ رند ہوں کہ سوئے مے کدہ اگر جاؤں
تو موج باد ہو موج شراب شیشے میں
جو عکس ساقئ رنگیں ادا ہو عکس فگن
تو موج مے کو رہے پیچ و تاب شیشے میں
ہے عکس چین جبیں موج بادۂ گلگوں
جناب ہیں تری چشم عتاب شیشے میں
رہے جو تاک میں بنت العنب کے زاہد خشک
تو جن کی طرح رہے بند خواب شیشے میں
حباب مے کے لئے احتیاج موج کہاں
یہ خیمہ نصب ہوا بے طناب شیشے میں
گلابیاں رہیں خالی بہار میں ساقی
ترے کرم کا نہ برسا سحاب شیشے میں
کہاں ہیں اختر تاباں فلک پہ ذرے ہیں
بھری ہے خاک در بو تراب شیشے میں
خیال رخ ہو جو ہنگام دود اشامی
ہر ایک ذرہ بنے آفتاب شیشے میں
حلال کیوں نہیں مے ہم پہ حضرت زاہد
یہ خون توبہ نہیں اے جناب شیشے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.