نہیں معلوم جینے کا ہنر کیسا رکھا ہے
نہیں معلوم جینے کا ہنر کیسا رکھا ہے
ہمیں حالات نے جیسے رکھا زندہ رکھا ہے
مری پاگل طبیعت کا ہے کوئی پیر نہ سر
نہیں دریا ملا تو آنکھ میں صحرا رکھا ہے
تمہیں جس سمت سے آنا ہوا بے خوف آنا
تمہارے واسطے چاروں طرف رستہ رکھا ہے
مرے جیسی اداسی شہر میں کس کو ملی ہے
مرا جیسا کسی نے کب بجھا چہرہ رکھا ہے
وہ جتنے بھیس بدلے میں اسے پہچان لوں گی
کہ میں نے آنکھ میں اس شخص کا نقشہ رکھا ہے
تمہارے وصل کی افطاری آئے یا نہ آئے
مگر میں نے تمہارے ہجر کا روزہ رکھا ہے
کسی کے ہجر میں بھولی ہوں باقی رنگ سارے
مری الماری میں ہر سوٹ اب کالا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.