Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں معلوم جینے کا ہنر کیسا رکھا ہے

سعدیہ صفدر سعدی

نہیں معلوم جینے کا ہنر کیسا رکھا ہے

سعدیہ صفدر سعدی

MORE BYسعدیہ صفدر سعدی

    نہیں معلوم جینے کا ہنر کیسا رکھا ہے

    ہمیں حالات نے جیسے رکھا زندہ رکھا ہے

    مری پاگل طبیعت کا ہے کوئی پیر نہ سر

    نہیں دریا ملا تو آنکھ میں صحرا رکھا ہے

    تمہیں جس سمت سے آنا ہوا بے خوف آنا

    تمہارے واسطے چاروں طرف رستہ رکھا ہے

    مرے جیسی اداسی شہر میں کس کو ملی ہے

    مرا جیسا کسی نے کب بجھا چہرہ رکھا ہے

    وہ جتنے بھیس بدلے میں اسے پہچان لوں گی

    کہ میں نے آنکھ میں اس شخص کا نقشہ رکھا ہے

    تمہارے وصل کی افطاری آئے یا نہ آئے

    مگر میں نے تمہارے ہجر کا روزہ رکھا ہے

    کسی کے ہجر میں بھولی ہوں باقی رنگ سارے

    مری الماری میں ہر سوٹ اب کالا رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے