نہیں روک سکو گے جسم کی ان پروازوں کو
نہیں روک سکو گے جسم کی ان پروازوں کو
بڑی بھول ہوئی جو چھیڑ دیا کئی سازوں کو
کوئی نیا مکین نہیں آیا تو حیرت کیا
کبھی تم نے کھلا چھوڑا ہی نہیں دروازوں کو
کبھی پار بھی کر پائیں گی سکوت کے صحرا کو
درپیش ہے کتنا اور سفر آوازوں کو
مجھے کچھ لوگوں کی رسوائی منظور نہیں
نہیں عام کیا جو میں نے اپنے رازوں کو
کہیں ہو نہ گئی ہو زمین پرندوں سے خالی
کھلے آسمان پر دیکھتا ہوں پھر بازوں کو
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 475)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.