Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقاب شب میں چھپ کر کس کی یاد آئی سمجھتے ہیں

روش صدیقی

نقاب شب میں چھپ کر کس کی یاد آئی سمجھتے ہیں

روش صدیقی

MORE BYروش صدیقی

    نقاب شب میں چھپ کر کس کی یاد آئی سمجھتے ہیں

    اشارے ہم ترے اے شمع تنہائی سمجھتے ہیں

    نہ سمجھیں بات واعظ کی ہم اتنے بھی نہیں ناداں

    کہاں تک ہے بساط عقل و دانائی سمجھتے ہیں

    توجہ پھر توجہ ہے مگر ہم تیرے دیوانے

    تغافل کو بھی اک انداز رعنائی سمجھتے ہیں

    ہمیں نا آشنا سمجھو نہ رسم و راہ منزل سے

    کہاں لے جا رہا ہے ذوق رسوائی سمجھتے ہیں

    ہم ایسے سرپھروں کو کام کیا ہے مرگ و ہستی سے

    یہ سب ہے شوخئ ناز مسیحائی سمجھتے ہیں

    ہم اے خلوت نشیں آخر میں تیرے دیکھنے والے

    یہ کیوں ہے اہتمام محفل آرائی سمجھتے ہیں

    ردائے پاکی و تقویٰ کی عظمت میں تو کیا شک ہے

    روشؔ ہم تو غبار کوئے رسوائی سمجھتے ہیں

    RECITATIONS

    خالد مبشر

    خالد مبشر,

    خالد مبشر

    نقاب شب میں چھپ کر کس کی یاد آئی سمجھتے ہیں خالد مبشر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے