نقد دل ہے کہ گریبان کے ہر تار میں ہے
نقد دل ہے کہ گریبان کے ہر تار میں ہے
حوصلہ اب بھی بہت تیرے خریدار میں ہے
یاں کوئی شعلہ بجاں اور بھی ٹھہرا ہوگا
کس قیامت کی تپش سایۂ دیوار میں ہے
کتنا ملتا ہے مرے قلب کی کیفیت سے
یہ جو ہنگامہ ترے کوچہ و بازار میں ہے
زخم احساس کو جو زہر ہرا ہی رکھے
تیغ آہن میں نہیں بات کی تلوار میں ہے
سارے گلشن کو جلانے کے لئے کافی ہے
ایک شعلہ جو دل مرغ گرفتار میں ہے
ضامن نشوونمائے گل تر ہے اے دلؔ
درد مندی کی خلش سی جو دل خار میں ہے
- کتاب : Aaina-e-Dil (Pg. 44)
- Author : Dil Ayubi
- مطبع : Nazish Book Center Lahore (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.