نصیب اپنا ذرا آزما کے دیکھیں گے
نصیب اپنا ذرا آزما کے دیکھیں گے
چراغ شوق ہوا میں جلا کے دیکھیں گے
مچل مچل کے کہاں تک یہ برق گرتی ہے
چمن میں پھر سے نشیمن بنا کے دیکھیں گے
فلک کو ضد ہے کہ ہم کو رلا کے دیکھے گا
ہمیں یہ ضد ہے اسے مسکرا کے دیکھیں گے
جھکائے بیٹھے ہیں اب ان کے در پہ سر اپنا
کبھی تو وہ ہمیں آنکھیں اٹھا کے دیکھیں گے
ملے سکوں دل مضطر کو وہ جگہ ہے کہاں
جہان غم سے بھی ہم دور جا کے دیکھیں گے
وہ بچ کے جائیں گے کب تک نظر سے اے آفتؔ
ہم اپنے دل میں اب ان کو بسا کے دیکھیں گے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 35)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.