نظر آتی ہے دور کی صورت
نظر آتی ہے دور کی صورت
آنکھ میں ہے حضور کی صورت
ایک یہ بھی ہے نور کی صورت
دیکھ لی شمع طور کی صورت
کیوں نہ ہو جان کا عذاب یہ جسم
تنگ زنداں قبور کی صورت
سر تربت کوئی ہے فتنۂ حشر
ہوئی پیدا فتور کی صورت
خانقہ میں پری تھی شیشے کی
بن کے آئی جو حور کی صورت
آ گیا کیا سوئے قفس صیاد
ہو گئی کیا طیور کی صورت
پھرتی ہے آنکھ میں بہ صد حسرت
اب دل ناصبور کی صورت
ایک ہے ایک کبریائی میں
اف وہ اس کے غرور کی صورت
حشر زا اف وہ صور کی آواز
وہ سرافیل و صور کی صورت
باڑھ تلوار کی صراط کا پل
اور مشکل عبور کی صورت
شعلہ زار ایک لالہ زار ہے ایک
سامنے نار و نور کی صورت
مضطرب اپنے حال پر ہر ایک
ہائے ہر ناصبور کی صورت
فرد عصیاں نوشتۂ تقدیر
ہائے ہر بے قصور کی صورت
آس اس کے کرم کی قہر کا ڈر
جو ہو رب غفور کی صورت
اے میں قربان شان رحمت کے
نظر آئی حضور کی صورت
کس کو پروائے کوثر و تسنیم
ہوئی پیدا سرور کی صورت
صدقے کیا جلد حشر میں بدلی
مجھ سراپا قصور کی صورت
ہو مبارک سیاہ کار ریاضؔ
نور کی شکل نور کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.