Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا

احسان دانش

نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    نظر فریب قضا کھا گئی تو کیا ہوگا

    حیات موت سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا

    بزعم ہوش تجلی کی جستجو بے سود

    جنوں کی زد پہ خرد آ گئی تو کیا ہوگا

    نئی سحر کے بہت لوگ منتظر ہیں مگر

    نئی سحر بھی جو کجلا گئی تو کیا ہوگا

    نہ رہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھ کو

    میں بے ادب ہوں ہنسی آ گئی تو کیا ہوگا

    شباب لالہ و گل کو پکارنے والو

    خزاں سرشت بہار آ گئی تو کیا ہوگا

    خوشی چھنی ہے تو غم کا بھی اعتماد نہ کر

    جو روح غم سے بھی اکتا گئی تو کیا ہوگا

    یہ فکر کر کہ ان آسودگی کے دھوکوں میں

    تری خودی کو بھی موت آ گئی تو کیا ہوگا

    لرز رہے ہیں جگر جس سے کوہساروں کے

    اگر وہ لہر یہاں آ گئی تو کیا ہوگا

    وہ موت جس کی ہم احسانؔ سن رہے ہیں خبر

    رموز زیست بھی سمجھا گئی تو کیا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : intekhab-e-zarrin (Pg. 287)
    • Author : Khvaja Mohammad Zakariya
    • مطبع : Sangeet publication (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے