Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر جو آیا اس پہ اعتبار کر لیا گیا

عفت عباس

نظر جو آیا اس پہ اعتبار کر لیا گیا

عفت عباس

MORE BYعفت عباس

    نظر جو آیا اس پہ اعتبار کر لیا گیا

    حقیقتوں کے درک سے فرار کر لیا گیا

    قیود آگہی سے جب سہم گئیں جبلتیں

    نظر کے گرد رنگ کا حصار کر لیا گیا

    شہود کی جو سطح پہ انانیت کا شور اٹھا

    تو دامن خودی کو تار تار کر لیا گیا

    گماں ہوا کہ راستہ ابھی مری نظر میں ہے

    شریر شتر نفس بے مہار کر لیا گیا

    جو لوگ دل کی الجھنوں میں غرق تھے خموش تھے

    انہیں بھی اہل جذب میں شمار کر لیا گیا

    رہ طلب کی سختیوں کے شکوے لب بہ لب ہوئے

    سرور جد و جہد کو خمار کر لیا گیا

    چلے کبھی کبھی ادھر سے عظمتوں کے قافلے

    وفا کا عزم جن سے پائیدار کر لیا گیا

    وہ عشق تھا کہ بندگی ضرورتیں کی آگہی

    بس ایک ربط تھا جو استوار کر لیا گیا

    ورق ورق رموز آگہی کے تھے لکھے ہوئے

    کتب کو با رپشت بر حمار کر لیا گیا

    اصول اور فروع سب شہابؔ ایک طرف ہوئے

    عجب نظام زیست اختیار کر لیا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے