نظر کے ساتھ ذوق دور بینی بھی تو دے یارب (ردیف .. ا)
نظر کے ساتھ ذوق دور بینی بھی تو دے یارب
فقط ان کور چشموں کو نظر دینے سے کیا ہوگا
چراغ صبح کب تک ٹمٹمائے گا سر محفل
دم آخر مجھے میری خبر دینے سے کیا ہوگا
مقام عشق میں سوز جگر کی بھی ضرورت ہے
بشر کو صرف معراج نظر دینے سے کیا ہوگا
نگاہ عشق میں نور سحر کی عمر ہی کیا ہے
شب تاریک کو نور سحر دینے سے کیا ہوگا
جو محروم جنون عشق ہے بیگانۂ غم ہے
اسے سرمایۂ حسن نظر دینے سے کیا ہوگا
تو ان کا وعدۂ فردا نہ لے کر آئیو قاصد
کہ تشنہ لب کو خالی جام زر دینے سے کیا ہوگا
مناسب تھا کوئی پیغام آتا ان کی جانب سے
مریض غم کو پیغام سحر دینے سے کیا ہوگا
یہ ایسی بات ہے جس کو نظر والے سمجھتے ہیں
بشر کو دولت سوز جگر دینے سے کیا ہوگا
زیادہ سے زیادہ شرم سے وہ سر جھکا لیں گے
انہیں بسملؔ کے مرنے کی خبر دینے سے کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.