نظر میں دھول فضا میں غبار چاروں طرف
نظر میں دھول فضا میں غبار چاروں طرف
ضرور پھیلے گا اب انتشار چاروں طرف
تجھے بھی وادیٔ ہو نے قبول کر ہی لیا
اب اپنے آپ کو پھر سے پکار چاروں طرف
چلے بھی آؤ کہیں کچھ گماں تو باقی رہے
کہ ڈھل رہی ہے شب انتظار چاروں طرف
سمجھ نہ پایا کوئی درد بکھرے لمحوں کا
یہ شام پھر سے ہوئی اشک بار چاروں طرف
تو اب کی بار نہ بچ کر نکلنے پائے گا
سفر میں دیکھ طلسمی حصار چاروں طرف
یہاں بہشت سے آئی ہے ایک سبز پری
اسی لیے ہے فضا میں نکھار چاروں طرف
- کتاب : Shaam Hote hi (Pg. 21)
- Author : Rashid Anwar Rashid
- مطبع : Rashid Anwar Rashid (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.